|
* ہم نے مٹی کو سونے کا مول دیا *
غزل
ہم نے مٹی کو سونے کا مول دیا
تم نے سونے کو مٹی میں تول دیا
تم نے وطن کو نفرت کا ہر بول دیا
ہم نے پیارا تاج محل انمول دیا
تعبیریں سب الٹی نکلیں خوابوں کی
آزادی نے ہاتھوں میں کشکول دیا
کرسی کے لالچ میں سیاستدانوں نے
زہر محبت کے پیالوں میں گھول دیا
سچ بولو غدّارِ وطن تم ہو یا ہم
تم نے وطن کے رازوں کو بھی کھول دیا
ہم نے وطن کو نغمے بخشے عزت کے
تم نے وطن کو بدنامی کا ڈھول دیا
ظلم پہ اب نہ صبر کریں گے سن لو تم
باقی تھا یہ بولنا ہم نے بول دیا
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|