|
* مکمل زندگی کی ہر ضرورت کون کرتا ہے *
غزل
مکمل زندگی کی ہر ضرورت کون کرتا ہے
مِرے اﷲ کی طرح حکومت کون کرتا ہے
یہاں تو فیصلے جھوٹے ثبوتوں پر بھی ہوتے ہیں
سزا ملتی ہے کس کو اور شرارت کون کرتا ہے
ہوائیں ، مچھلیاں ، موجیں ، شجر ، برگ و حجر ، پنچھی
یہاں ان کے سوا ہر پل عبادت کون کرتا ہے
کہوں گا رہنما اس دیش کے غدار ہیں اکثر
جو پوچھو گے امانت میں خیانت کون کرتا ہے
ہر اک لیڈر کی من مانی تجاوز کرگئی حد سے
سبھی خاموش ہیں پھر بھی شکایت کون کرتا ہے
جہاں ظلم و ستم ہوگا وہاں باغی بھی ابھریں گے
کہیں بھی بے سبب کس سے بغاوت کون کرتا ہے
پسند آئے تمہیں جھمکے تو لینا بھی ضروری تھا
طبیعت میں نوابی ہے تو قیمت کون کرتا ہے
محبت کی تمنا ہے تو چن کانٹے زمانے کے
محبت کرنے والوں سے محبت کون کرتا ہے
اداکاری کرو گھر میں ذرا سی تنگ دستی کی
اے طاہر جان جائو گے کہ خدمت کون کرتا ہے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|