|
* یہ مالیگائوں ہے *
یہ مالیگائوں ہے
مری جان ہے مری شان ہے
مرا رنگ ہے پہچان ہے
مرا دل بھی ہے منزل بھی ہے
اسے جاننا مشکل بھی ہے
یہ سچ بھی ہے بے داغ ہے
ہنستا ہوا یہ باغ ہے
اسے دھوپ سے نہیں جوڑنا
یہ پیار کی اک چھائوں ہے
یہ مالیگائوں ہے
یونہی نہیں شہرت بھی ہے
عزت بھی ہے محنت بھی ہے
مدت سے یہ مشہور ہے
تعلیم سے مسرور ہے
پھولوں سے ہیں بچّے یہاں
سب دل کے ہیں سچّے یہاں
برسوں سے یہ آباد ہے
کھاپی کے سب آزادہے
اسے تو کبھی نہ چھوڑنا
یہ پیار کی اک چھاؤں ہے
یہ مالیگاؤں ہے
انساں ہیں ہم انساں ہو تم
مہماں ہیں ہم مہماں ہو تم
یہ سانس بھی ٹوٹے یہاں
ہاتھوں سے سب چھوٹے یہاں
بدنام نہ کیجے اِسے
الزام نہ دیجے اسے
لگتا ہے یہ اب تو ہمیں
برباد نہ کردے تمہیں
دل پیار کے یہ توڑنا
یہ پیار کی اک چھاؤں ہے
یہ مالیگائوں ہے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
………………………………
|
|