donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aleem Tahir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اب اپنے آپ سے بچھڑے زمانے ہوگئے ہی *
اضطراب

اب اپنے آپ سے بچھڑے زمانے ہوگئے ہیں
خیال و خواب سارے ہی پرانے ہوگئے ہیں
خود اپنی ذات کے اندر بھٹکنا پڑتا ہے
جنوں میں اشکوں کو خود ہی ٹپکنا پڑتا ہے
عجیب حال ہے دل کا کہ زندگی کی طرح
مجھے بھی راہ دکھاتا ہے روشنی کی طرح
سکوت ان دنوں چھایا ہے روحِ عالم میں
مجھے کیا لطف ملے گا کسی بھی موسم میں
نگاہ میری ہی مجھ کو تلاش کرتی ہے
لگے ہے یوں کبھی دھڑکن مری ٹھہرتی ہے
ابھی سنسان ہے دنیا مرے خیالوں کی
امید ان سے نہیں ہے مجھے کمالوں کی
کبھی اُجالے کی دستک بھی نہیں ہوتی ہے
مرا وہ قلب ہے ہر رات جہاں سوتی ہے
خشک پتوں کی طرح آرزوئیں بکھری ہیں
دل کے آنگن میں مرے حسرتیں بھی نکھری ہیں
دھوپ کے ماتھے پہ اب آئی ندامت کیسی؟
دل ہے پتھر کا تو پتھر سے محبت کیسی
وحشتیں جستجو کے بن مجھے مہیّا ہیں
شہرتیں آرزو کے بِن مجھے مہیّا ہیں
زندگی ، زندگی کے خواب دکھاتی ہی گئی
بدنما داغ وفاؤں پہ لگاتی ہی گئی
ہزار بار میں بکھرا ، بکھر کے سمٹا ہوں
کرشمہ ہے کہ میں تنہا ہوں اور زندہ ہوں

علیم طاہر

Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
………………………………

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 389