donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aleem Tahir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں سوچتی ہوں وہ کون ہوں گے بموں سے &# *
میں ممبئی ہوں

میں سوچتی ہوں وہ کون ہوں گے بموں سے ڈبّے اڑا دیئے ہیں
نہ جا نے کتنوں کو مار ڈالا کہ زخم مجھ پر لگا دیئے ہیں
عروج کتنا میں پا رہی تھی کہ مجھ کو نیچے گرا دیئے ہیں
میں ممبئی ہوں جو ہنس رہی تھی مگر مجھے بھی رلا دیئے ہیں
وہ کون ہوں گے میں سوچتی ہوںجو میرے قاتل بنے ہوئے ہیں
میں اپنے رستے سے چل رہی ہوںوہ میرے پیچھے لگے ہوئے ہیں

مری زمیں پر یہ میرے شہری تڑپ رہے ہیں سسک رہے ہیں
دھواں دھواں ہیں تمام منظر کہ آہٹوں سے بچک رہے ہیں
لہو لہو ہیں فضائیں میری کہ دل کے جذبے دہک ر ہے ہیں 
گھروںمیں مائوں کی چھاتیوں سے تمام بچّے بلک رہے ہیں
قصور کیا تھا مسافروں کا بموں سے اڑ کر مرے ہوئے ہیں
میں سوچتی ہوںوہ کون ہوں گے جومیرے قاتل بنے ہوئے ہیں

کہ اس سے پہلے بھی سینہ میرا تمام زخموں کو سہ چکا ہے
کہ دل کی مسجد بھی ڈھ چکی ہے کہ من کا مندر بھی ڈھ چکاہے
کہ اس سے پہلے زمیں پہ میری لہو بشر کا ہی بہہ چکا ہے
تڑپ رہا ہے یہ دل جو میرا یہ اس سے پہلے بھی کہہ چکا ہے
کہ کب تلک وہ بچیں گے ظالم نظر سے اپنی بچے ہوئے ہیں
وہ کون ہوں گے میں سوچتی ہوںجو میرے قاتل بنے ہوئے ہیں

یہ آرزو ہے کہ کوئی دہشت کہیں پنپنے نہ پائے مولا
یہ بدعا ہے کہ ظالموں کو جہاں سے اپنے مٹائے مولا 
میں چاہتی ہوں ہر ایک شہری مجھے نہ چھوڑے نہ جائے مولا
سجے یہاں کا ہر ایک ذرّہ مجھے ہمیشہ سجائے مولا
تنے ہی رکھنا اے میرے مولا تمام سینے تنے ہوئے ہیں
میں سوچتی ہوں وہ کون ہوں گے جو میرے قاتل بنے ہوئے ہیں

مجھے مٹانے کی آرزو میں مٹیں گے اک دن جہان سے ہی
کہ موت پائیں گے سارے ظالم خود اپنے وہم و گمان سے ہی
سنائی دیتی ہے چیخ مجھ کو خموشیوں کی زبان سے ہی
ہر اک بشر کے تمام جذبے دعا سے طاہر بھرے ہوئے ہیں
میں سوچتی ہوںوہ کون ہوں گے جو میرے قاتل بنے ہوئے ہیں

علیم طاہر

Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
………………………………

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 384