* حوصلہ با کمال رکھا ہے *
غزل
حوصلہ با کمال رکھا ہے
دشمنوں کا زوال رکھا ہے
سننے والے نہ بور ہوجائیں
میں نے اس کا خیال رکھا ہے
یوں تو چہرہ ہے خوشنما لیکن
دل میں حزن و ملال رکھا ہے
صبر ایسا نظر نہیں آتا!
غم جو خوشیوں میں ڈھال رکھا ہے
خود غرض دوستوں کی دنیا میں
کس نے کس کا خیال رکھا ہے
لاکھ بجلی گرے ، گرے شائق
میں نے خود کو سنبھال رکھا ہے
علی حسین شائق
Block No.3, H/No.1/2, Thana Road
Jagatdal, 24 Parganas-743125
Mob: 9831530259 / Ph: 033-25024699
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|