نگاہ وہ نہیں جو سرخ و زرد پہنچانے
نگاہ وہ ہے کہ محتاج مہرو ماہ نہیں
فرنگ سے بہت آگے ہے منزلِ مومن
قد م اُٹھا ! یہ مقام انتہائے راہ نہیں
کھلے ہیں سب کے لیے غریبوں کے میخانے
علومِ تازہ کی سرمستیاں گناہ نہیں
اسی سرور میں پوشیدہ موت بھی ہے تری
ترے بدن میں اگر سوزِ لا الٰہ نہیں
سنیں گے میری صدا خانزادگانِ کبیر؟
کلیم پوش ہوں میں صاحبِ کلاہ نہیں!
(علامہ اقبالؒ )
**********************