* اپنا نغمہ سنا رہی ہے ابھی *
غزل
اپنا نغمہ سنا رہی ہے ابھی
مہرباں مجھ پہ زندگی ہے ابھی
اک صدی سے گزر کے آئی ہے
اک صدی سامنے کھڑی ہے ابھی
تم نہ آنا کہ شامِ تنہائی
غم کا افسانہ لکھ رہی ہے ابھی
رات سے رات جنم لیتی ہے
گم اندھیرے میں روشنی ہے ابھی
اور کچھ دیر جاگتے رہئے
رات آنگن میں سو رہی ہے ابھی
پھول بن جائیں کیا خبر یادیں
دل کی مٹی میں تو نمی ہے ابھی
ابھی اپنا قلم نہ رکھ نزہتؔ
تیرے لہجے میں تازگی ہے ابھی
انور نزہتؔ
H-1, Muradi Road
Batla House, Okhla
Jamia Nagar
New Delhi-110025
Mob: 9990897614
Ph: 011-26984913
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|