* مری صدا بھی ہوئی ہے تو کس عذاب میں گ *
غزل
مری صدا بھی ہوئی ہے تو کس عذاب میں گم
تمام عمر رہی اک نہ اک جواب میں گم
نظر چرانے لگا ہے مجھی سے کیوں آخر
نہ جانے دل ہے ابھی کیسے اضطراب میں گم
ہر اک سو مست فضائوں سے بوئے گل کہتی
کوئی شباب میں تو کوئی انتخاب میں گم
جو لمحہ لمحہ بڑھاتا ہے تشنگی لب کی
ہوئے ہیں اہلِ ہوس اب اُسی سراب میں گم
ترے قریب سکوں لمحہ بھر ہی ٹھہرے گا
تو ہوگئی ہے محبت کے اس حباب میں گم
سکوں نے تجھ سے ہمیشہ ہی بے وفائی کی
تو کیوں اسی کے تجسس کے ہے عذاب میں گم
دوانگی کا سبب انوریؔ بتائے کیا
بتا! اے بوئے پریشاں، ہے کس جواب میں گم
انوریؔ بیگم
H.No-8, R.No-15
Azad Nagar, Zakir Nagar
Jamshedpur-832110
(Jharkhand)
Mob: 9472766011
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|