* یہ مرہم ہر کسی کی زندگی کے ساتھ چلت *
غزل
یہ مرہم ہر کسی کی زندگی کے ساتھ چلتا ہے
کہ جب بھی ٹھیس لگتی ہے تو منھ سے ماںنکلتا ہے۔
اسے کہہ دیجئے پربت کئی آئیں گے راہوں میں
جو بیساکھی پہ چل کر آپ سے آگے نکلتا ہے
امیرِ شہر کے رشتے نکل آئیں گے اب اس سے
وہ جس کی چال سے ہر موڑ کا سگنل بدلتاہے
تم اس کو ڈھونڈتے ہو قیصر وکسریٰ کے آنگن میں
دعائیں بانٹنے والا تو فٹ پاتھوں پہ پلتا ہے
وہ اک میں ہوں کہ اک شاخ انا کٹتی نہیں مجھ سے
یہاں پتھر کا سینہ چیر کر جھرنا نکلتا ہے
کسی معصوم بچے سے سوال ایسا نہیں کرتے
کہ اس کے سر کا کیا ہوگا جسے ہاتھی کچلتا ہے
نہ کرتے شاعری نثری تو اشرف اور کیا کرتے
غزل کے شعر کا مصرع کہاں سب سے سنبھلتا ہے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|