* اس کے پتھر میں اثر ہو یہ ضروری تو نہ *
غزل
اس کے پتھر میں اثر ہو یہ ضروری تو نہیں
کانچ کا میرا بھی گھر ہو یہ ضروری تو نہیں
میری جانب وہ نظر ہو یہ ضروری تو نہیں
ذہن بھی اس کااِدھر ہو یہ ضروری تو نہیں
میں ہوں آزر یہ تراشیدہ صنم ہے میرا
اس کی اس بت کو خبر ہو یہ ضروری تو نہیں
نام اس بچے کا شاہین بہت اچھا ہے
نام کا اس میں اثر ہو یہ ضروری تو نہیں
دل کے گُلدان میں تم اس کو سجا کر رکھو
ہر گلِ تر میں شرر ہو یہ ضروری تو نہیں
شہر سے گائوں بہت دور نہیں ہے لیکن
دل بھی مائل بہ سفر ہو یہ ضروری تو نہیں
رت جگا بنکے جو رات آئی مرے آنگن میں
اس کی پر نور سحر ہو یہ ضروری تو نہیں
آپ جس شہر میں اشرف ہیں سپیرا بن کر
کل بھی سانپوں کا نگر ہو یہ ضروری تو نہیں
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|