* جس چاند کی انا تھی کئی آسمان پر *
غزل
جس چاند کی انا تھی کئی آسمان پر
لے آئی آج اس کو ضرورت دکان پر
پھر یہ ہوا کہ ان کا توازن بگڑ گیا
دو دن رہی جناب کی گاڑی ڈھلان پر
گرداب پل رہا ہے سفینے کی گود میں
الزام رکھ رہی ہے ہوا بادبان پر
بنجر زمیں کو کوئی بھی کچھ بولتا نہیں
حیرت ہے بانجھ پن کی ہے تہمت کسان پر
کس کو یقین ہوگا چڑھاتی ہے پھول بھی
جو آگ رکھنے آتی ہے اکثر چٹان پر
اشرف اب اس کی کوکھ میں موتی نہیں ہے کیا
’’ اب حرف آرہا ہے سمندر کی شان پر‘‘
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|