* بیٹھ کر کاغذ کی کشتی پر کنارا ڈھون *
غزل
بیٹھ کر کاغذ کی کشتی پر کنارا ڈھونڈنے
پھر وہ نکلے بے سہاروں کا سہارا ڈھونڈنے
خاک میں اپنی ہتھیلی کی لکیریں مِل گئیں
اب وہ آئے ہیں مقدّر کا ستارا ڈھونڈنے
ہو گئے ہم بھی حکومت کی طرح اس دور کے
زلزلہ کے بعد آئے گھر تمہارا ڈھونڈھنے
کیا تعجب رات کے جنگل نما اس شہر میں
ہر طرح کے جانور نکلیں گے چارا ڈھونڈنے
ْ
خاکی وردی کے شکاری نے چلا دی گولیاں
جھیل پر آیا تھا وہ اپنا شکارا ڈھونڈنے
کل سنا آئے تھے اشرف گھر طبیبانِ وطن
دل ہمارا ہو گیا جب پارا پارا ڈھونڈنے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|