* کتنا اس دور کا وہ مہنگا نشہ کرتا ہے *
غزل
کتنا اس دور کا وہ مہنگا نشہ کرتا ہے
زہر ناگن کا بدن میں جو لیا کرتا ہے
میری حکمت کی دوائوں پہ جیا کرتا ہے
میرے مرنے کی جو دن رات دعا کرتا ہے
خار کی نوک سے مرہم بھی لگاتا ہے وہی
زخم کو نوکِ قلم سے جو ہرا کرتا ہے
پیار اس بچے پہ آتا ہے بہت جو اکثر
ماں کے آنچل پہ نماز اپنی پڑھا کرتا ہے
لیکے جاتا ہے جو دنیا سے سنا ہے میں نے
وہ اسی آگ سے دوزخ میں جلا کرتا ہے
اس کے دعوے کو غلط کوئی نہیں کر سکتا
مقبرہ تاج محل کو جو کہا کرتا ہے
کون اس شہر میں ہے اس کی طرح ائے اشرف
وہ جو بیمار کو دامن سے ہوا کرتا ہے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|