* ویران گھر میں دیپ جلانا فضول ہے *
غزل
ویران گھر میں دیپ جلانا فضول ہے
اب دل میں کوئی درد جگانا فضول ہے
پتھر کسی زمانے میں شیشہ نہ بن سکا
وہ سنگ دل ہے اس کو منانا فضول ہے
ابرق کا ہے پہاڑ تو چمکے گا دور سے
اس کی چمک پہ جان لٹانا فضول ہے
جس میں تمہارے ذکر کی خوشبو کہیں نہیں
میرے لئے تو ایسا فسانہ فضول ہے
ہر شخص اس کی چال سے واقف ہے شہر میں
اس آدمی سے ربط بڑھانا فضول ہے
اشرف اگر وہ جانِ بہاراں نہیں ہو ساتھ
میری سمجھ سے ایسا زمانہ فضول ہے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|