* منافقت سے ہمیشہ جو ہمکنار رہے *
غزل
منافقت سے ہمیشہ جو ہمکنار رہے
ہمارے شہر میں وہ لوگ باوقار رہے
تعلقات یہاں قتل ہوتے رہتے ہیں
مکینِ شہر سے کہہ دو کہ ہوشیار رہے
خدا کا شکر ہے بدلے نہ موسموں کی طرح
جو غمگسار تھے میرے وہ غمگسار رہے
ہوائے وقت کا رشتہ ہے آگ والو ںسے
تو کیسے گرم محبت کا کاروبار رہے
یہ اور بات کہ دل پہ خزاں مسلط تھی
مگر لبوں پہ سجائے ہوئے بہار رہے
ہمارے حصے میں اک پھول بھی نہیں آیا
دعائے فصل بہاراں پہ شرمسار رہے
غزل جدید کہو یا روایتی اشرف
مزہ تو جب ہے کہ ہر شعر باوقار رہے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|