* میرے مونس مرے ہمدرد یہ کیا ہوتا ہے *
غزل
میرے مونس مرے ہمدرد یہ کیا ہوتا ہے
قتل کس واسطے قسطوں میں مرا ہوتا ہے
لوگ اک سانس بھی لینے کو ترس جاتے ہیں
جب کوئی آدمی دنیا میں خدا ہوتا ہے
جن کو منزل کی تمنا ہے وہ رکتے کب ہیں
راستہ لاکھ مصائب سے بھرا ہوتا ہے
آتی رہتی ہے یہ ویران حویلی سے صدا
ہر برے کام کا انجام برا ہوتا ہے
حادثے اس سے گذرتے ہیں بچا کر دامن
مہرباں جس پہ زمانے میں خدا ہوتا ہے
لوٹ پھولوں نے مچائی ہے چمن میں اشرف
اور مالی ہے کہ کانٹوں پہ خفا ہوتا ہے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|