* سورج بھی نہیں شام کا آنچل بھی نہیں *
غزل
سورج بھی نہیں شام کا آنچل بھی نہیں ہے
اس دورِ کشا کش کا کوئی حل بھی نہیں ہے
ہر چند چھپا بیٹھا ہے وہ میری نظر سے
لیکن وہ مری آنکھ سے اوجھل بھی نہیں ہے
مرنا بھی کوئی چاہے تو وہ مر نہیں سکتا
بازار میں اب زہر ہلاہل بھی نہیں ہے
کمخواب پہ چلتا تھا بصد ناز جو کل تک
کیا کہئے میسر اسے چپل بھی نہیں ہے
کیا کم ہے کڑی دھوپ میں سائے سے نوازا
کیا غم جو ہرے پیڑ پر اک پھل بھی نہیں ہے
چپ رہتا ہے پتھر کی طرح ظلم پہ اشرف
ایسا تو کوئی شہر میں پاگل بھی نہیں ہے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|