* کس سے کہوں یہ اپنا مقدر ہے آج کل *
غزل
کس سے کہوں یہ اپنا مقدر ہے آج کل
ٹوٹی ہوئی چٹائی کا بستر ہے آج کل
جنگل تباہ اس نے کیا اس نے شہر کو
اک شخص جانور کے برابر ہے آج کل
وہ خوف ہے کہ کوئی اسے ٹوکتا نہیں
پاگل کے دونوں ہاتھ میں پتھر ہے آج کل
آنکھوں میں جس سے نور تھا دل میں سرور تھا
افسردہ کیوں وہ گائوں کا منظر ہے آج کل
لائے کوئی جہیز نہ لائے کوئی جہیز
بہوئوں کو جل کے مرنا مقدر ہے آج کل
جس نے تمام عمر لٹائی ہے تیرگی
کیا کہئے عہد نو کا وہ لیڈر ہے آج کل
اشرف جہاں میں ظلم روا ہے اسی لئے
انصاف بھی ٹکوں کے برابر ہے آج کل
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|