* چاند پاگل ہوا ہے کیا کہئے *
غزل
چاند پاگل ہوا ہے کیا کہئے
تیرگی پر فدا ہے کیا کہئے
سرخرو ہے وہی زمانے میں
جھوٹ جو بولتا ہے کیا کہئے
زہر جو شہر کا مقدر تھا
گائوں میں آگیا ہے کیا کہئے
دو قدم چل کے بیٹھ جاتا ہے
وہ مرا رہنما ہے کیا کہئے
جس کے سائے میں بیٹھتے تھے ہم
وہ شجر جل رہا ہے کیا کہئے
جس نے لوٹا چمن کے پھولوں کو
پھر وہ مالی ہوا ہے کیا کہئے
لوگ جس کے سبب ہوئے برباد
نام اس کا وفا ہے کیا کہئے
جس کا چہرہ ہے بد نما وہ بھی
چاند پر تھوکتا ہے کیا کہئے
جس کے دن کھیلنے کے تھے اشرف
بھیک وہ مانگتا ہے کیا کہئے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|