* میں نے جسے جہاں میں سنورنا سِکھا د *
غزل
میں نے جسے جہاں میں سنورنا سِکھا دیا
اس نے سوائے درد مجھے اور کیا دیا
مجھ کو مری وفا کا یہ اچھا صلہ دیا
پتھر سمجھ کے راہ سے مجھ کو ہٹا دیا
وہ شخص میری جان کا دشمن ہوا ہے اب
جس کی خوشی کے واسطے خود کو مٹا دیا
بے خوف چل رہا ہوں تباہی کی راہ پر
اتنا کسی کے پیار نے اندھا بنادیا
جو اصل بادہ خوار تھے محفل سے اٹھ گئے
ساقی نے جب شراب میں پانی ملادیا
اس کے لئے سزا کوئی اس ملک میں نہیں
جس نے دوا میں زہر ملاکر پلا دیا
اشرف خدا کا شُکر ہے میلے کی بھیڑ نے
بچھڑا ہوا جو یار تھا اس سے ملا دیا
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|