* پیڑ تھا تلسی کا آنگن میں مگر پتّا ن *
غزل
پیڑ تھا تلسی کا آنگن میں مگر پتّا نہ تھا
اس قدر ویران ہو جائے گھر سوچا نہ تھا
میں بھلا دیتا اسے کیوں بے وفائی کی سزا
اس کے رہتے غیر کو میں نے کبھی چاہا نہ تھا
مجھ کو اک شعلہ بدن کا قرب حاصل کیا ہوا
آگ پی لیتا ہوں میں پہلے کبھی چھوتا نہ تھا
گرم سانسوں کی حرارت پا کے پانی ہوگیا
سنگ دل مشہور تھا وہ موم کا پتلا نہ تھا
چل رہا تھا مجھ سے بچ بچکر جو اپنی راہ پر
زندگی اچھی تھی اس کی راستہ اچھا نہ تھا
زندگی کی راہ میں ایسے بھی موڑ آئے جہاں
سامنے کھائی تھی گہری دوسرا رستہ نہ تھا
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|