* حسیں چہرے پہ تیرے مُردَنی اچھی نہ® *
غزل
حسیں چہرے پہ تیرے مُردَنی اچھی نہیں لگتی
بھری برسات میں سوکھی ندی اچھی نہیں لگتی
اندھیری رات کے ڈھلنے پہ شبنم مسکراتی ہے
مگر سورج کو شبنم کی ہنسی اچھی نہیں لگتی
کبھی جب ٹوٹ جاتے ہیں تو استعمال کرتے ہیں
ہمیں بھی نیند کی گولی کبھی اچھی نہیں لگتی
تغافل بھی محبت کا ہی اک انداز ہے لیکن
کبھی حد سے زیادہ بے رخی اچھی نہیں لگتی
ہمارے شہر میں کچھ کم نظر ایسے بھی ہیں جن کو
ہماری گفتگو کی چاندنی اچھی نہیں لگتی
مری آنکھوں کے البم میں کئی ایسی ہیں تصویریں
جنہیں گھر کی مری شائستگی اچھی نہیں لگتی
مرا کشکول بھر دے جذبۂ ایثار سے مولیٰ
مجھے مفلس کی آنکھوں میں نمی اچھی نہیں لگتی
مسلسل ہنس رہا تھا جو ہمارے حال پہ اشرف
ہمیں اس آدمی کی بے بسی اچھی نہیں لگتی
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|