* نہ ہوگی خیر تمہارے بھی آشیانے کی *
غزل
نہ ہوگی خیر تمہارے بھی آشیانے کی
جو سوچتے ہو نشیمن مرا جلانے کی
ہمارا نام بھی شامل ہوا ہے جب اس میں
بڑھی ہے اور بھی شہرت ترے فسانے کی
جگر کا درد مرا اور بڑھتا جاتا ہے
ملی ہے کیسی سزا مجھ کو مسکرانے کی
نکھر رہی ہے زمانے میں لیلیٔ اردو
ہزار کوششیں ہوتی رہیں مٹانے کی
خدا گواہ نہ چوموں گا جام وساغر کو
وہ کھا رہے ہیں قسم آنکھوں سے پلانے کی
جسے بنایا ہے دنیا میں سرخرو میں نے
وہ سوچتا ہے مجھے خاک میں ملانے کی
وہ مجھ پہ جب سے ہوئے مہربان ائے اشرف
مرے خلاف ہوا ہوگئی زمانے کی
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|