|
* کیا کرے پانی *
کیا کرے پانی
سمجھتی تھی وہ جس کو زہر میں امرت سمجھتا تھا
جو پانی کو کھ میں جا کر اسے بے چین کرتا تھا
کہ تجھ میں وہ کوئی تبدیلیاں لائے
مگر اس کی یہ خواہش خواب بن کر رہ گئی اکثر
وہ ’’مالاڈی‘‘ کی گولی اور’’ سہیلی‘‘ کی
کبھی ٹکیا ہمیشہ کھاتی رہتی تھی
جواں رہنے کی چاہت میں
جسے امرت میں کہتا تھا وہ اس کو زہر کہتی تھی
مگر قدرت کا کرنا دیکھ لو
وہ چاہتی ہے اب بنوں عورت
اور اس کی چاہتوں نے
منتیں بھی اس سے منوالیں
چڑھاوا بھی چڑھا آئی
جہاں جانانہ تھا۔۔۔۔
وہاں سے جا کے واپس آچکی ہے وہ
مگر اب کوکھ بنجر ہوگئی تو کیا کرے پانی
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|
|