|
* کنواری *
کنواری
بہت دن سے غریب اک آدمی
کی سوچ تھی داماد مل جاتا
کہ اب بیٹی سیانی تھی کہ جس کا
تئیسواں سَن چل رہا تھا
اس لئے بے چین تھا کہ جیسا تیسا بھی
کوئی لڑکا جو مل جائے
تو کر دوں پیلے ہاتھ اس کے
کہ اس کی چھتر چھایا میں رہے بیٹی
بچے بدنامیوں کی دھوپ سے اکثر
یہی کچھ سوچتا تھا وہ
کہ کائی پر کی مٹی کا بھروسہ کیا
کہ جانے کب مری بیٹی نہ رکھ دے پائوں
پھسلن پر
کہ اک رشتہ بڑے گھر کا ملا اس کو
عمر تھی جس کی زیادہ
مگر پھر بھی غنیمت تھی کہ لڑکا تھا
رچا دی اس کی شادی
کر دیا رخصت اسے لیکن
کسی کے ماتھے پر سندور رکھ دینے سے کیا ہوتا
وہ لڑکا کھو چکا تھا دس برس پہلے جوانی کو
گئی سسرال تو لیکن کنواری رہ گئی بیٹی
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|
|