زندگی کے لیے بس نانِ جویں کافی ہے سودخواروں کے نظاموں سے بغاوت کی ہے ہم نے ’’صدقات ‘‘ میں سرمایہ لگایا ہے عزیزؔ کون کہتا ہے کہ گھاٹے کی تجارت کی ہے
عزیز بلگامی09900222551