غزل
عزیز بلگامی
09900222551
اب کھُل کے آگیے ہیں ، جو چلمن کے لوگ تھے
کس کو خبر تھی، گھر میں ہی دُشمن کے لوگ تھے
پرواز کا جو درس سیکھاتے تھے رات دن
افلاک کے نہ تھے، وہ نشیمن کے لوگ تھے
دولت کی ریل پیل یقینا تھی، دِل نہ تھا
دھنوان تو نہیں تھے ، مگر دھن کے لوگ تھے
لفظوں سے کھیلنے کو سیاست کہا کیے
فکر و نظر کے لوگ نہ تھے، فن کے لوگ تھے
جو کالے دھن کے لوگ تھے،دھن لے کے اُڑ گیے
**********************