donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Azhar Naiyar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سوال پھول سے نازک جواب زخموں کے *

غزل

سوال پھول سے نازک جواب زخموں کے
بہت عجیب ہیں یہ انقلاب زخموں کے
حروف خالی صدف اور نصاب زخموں کے
ورق ورق پہ ہیں تحریر خواب زخموں کے
غریبِ شہر کو کچھ اور غمزدہ کرنے
امیرِ شہر نے بھیجے خطاب زخموں کے
وہ ایک شخص کہ جو فتح کا سمندر تھا
اُس کے حصے میں آئے سراب زخموں کے
سروں پہ تان کے رکھنا ثواب کی چادر
اترنے والے ہیں اب کے عذاب زخموں کے
کھلیں گے نخلِ تمنا کی ٹہنی ٹہنی پر
لہوں کی سرخیاں لے کر گلاب زخموں کے
سجاکے رکھوں گا محرابِ دل میں اے نیّر
بہت عزیز ہیں مجھ کو گلاب زخموں کے


اظہر نیّر

Vill & PO: Barhulia, Via: Kansi Simri
Darbhanga (Bihar)
Mob: 9939749452


بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی


………………………

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 362