* تکریم کریگا یہ جہاں تیری نوا کی *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
تکریم کریگا یہ جہاں تیری نوا کی
تاثیر اگراس میں ہو اک تازہ ہوا کی
حرکت میں ہے پوشیدہ اطاعت کی ہراک قسم
وہ سجدہ ہو تسبیح ہو یا حمد خدا کی
کردارغلاظت میں ہیں ڈوبے ہوئے سارے
نفسوں سے نفاست گئی اور روحوں سے پاکی
ہوتی ہے اداروں میں گناہوں کی وکالت
اصلاح ضروری، نہ ضرورت ہے سزا کی
فقدان ہوا ایسے ضمیروں کاجہاں میں
کہلا دے خطاکار سے جو "میں نے خطا کی"
وہ دیکھ کے اندیکھا کئے جاتا ہے دیکھو
تیزی ہے ستمگر کی نگاہوں میں بلا کی
احباب سکھاتے ہیں عمل سے یہ سبق روز
جاوید زمانے میں نہیں قدر وفا کی
***** |