donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dr Javed Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اتنا آساں کہاں سامان_ بقا ہو جانا *

غزل


از ڈاکٹر جاوید جمیل
 
اتنا آساں کہاں سامان_ بقا ہو جانا 
دل میں احساس_ فنا کا بھی فنا ہو جانا
 
عشق دراصل ہے بے لوث وفا ہو جانا 
عشق کی راہ میں خود سے بھی جدا ہو جانا

انکے ماتھے پہ لکیریں نہیں آنے پائیں 
انکے ہاتھوں کی لکیروں کی حنا ہو جانا
 ہونٹ ناراض تھے، آنکھیں تھیں مجسم الفت 
انکے بس میں ہی نہیں مجھ سے خفا ہو جانا
 
لاکھ کرتی ہو کسی بت کی پرستش دنیا 
کیسے ممکن ہے بھلا بت کا خدا ہو جانا

بنتا ہے ایک مرض موت کا باعث ورنہ 
ہر مرض کے لئے ممکن ہے شفا ہو جانا 

اسکو ایماں کہو یا عشق _حقیقی جاوید 
مرحلہ کوئی ہو راضی برضا ہو جانا


۸۸۸۸۸۸۸۸


 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 468