donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dr Javed Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جو میری یاد میں ہو اشکبار، کوئی تو  *

غزل


از ڈاکٹر جاوید جمیل
 
 
جو میری یاد میں ہو اشکبار، کوئی تو ہو
جو مجھ سے کرتا ہو بے لوث پیار، کوئی تو ہو
 
مری وفا کا صلہ جو وفا کی شکل میں دے
وہ جس پہ مجھ کو بھی ہو اعتبار، کوئی تو ہو
 
جسے پکاروں اگر تو وہ دوڑ کر آئے
ہو جس پہ میرا بھی کچھ اختیار، کوئی تو ہو
 
میں گھر کو لوٹوں تو ہو خوشبوؤں سے استقبال
نظر جو میرا کرے انتظار، کوئی تو ہو
 
جسے میں بھولنا چاہوں اگر، بھلا نہ سکوں
 مرے حواس کے اوپر سوار کوئی تو ہو
 
نہ غوث وقطب سہی، کم سے کم ہو مرشد ہی
جہاں ہوں سیر سبھی، آبشار کوئی تو ہو
 
بڑھانے والے تو ہیں انگنت یہاں جاوید
جو کرنے والا ہو کم انتشار، کوئی تو ہو  


۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 813