* اپنی بے کیفئ حالات کا حل دیکھ لیا *
از ڈاکٹر جاوید جمیل
اپنی بے کیفئ حالات کا حل دیکھ لیا
اسکی چاہت میں ہر اک رنگ غزل دیکھ لیا
جسم پر سکتہ سا طاری تھا نگاہیں بیہوش
ان کو دیکھا تو لگا تاج محل دیکھ لیا
تیرے ہونٹوں پہ ہنسی دیکھی تو دل جھوم اٹھا
کانپ اٹھا دل جو ترے ماتھے پہ بل دیکھ لیا
ہر نیا دن نیے آلام لیے آتا ہے
اپنے اعمال کا دنیا میں ہی پھل دیکھ لیا
عقل گزرا ہوا کل دیکھ کے خوش ہے جاوید
غیب میں ہے جو ابھی دل نے وہ کل دیکھ لیا
****** |