* برپا رہ_ حیات میں ہیجان کر دیا *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
برپا رہ_ حیات میں ہیجان کر دیا
ان حسرتوں نے ہائے پریشان کر دیا
میرے تصورات نے لب انکے چوم کر
دل میں نہاں جنون کا اعلان کر دیا
تیری تکلفات کی عادت نے اے رفیق
مجھ کو خود اپنے گھر میں ہی مہمان کر دیا
جذبات، فکر، شوق_ مسیحائی، فلسفہ
ان سب نے مل کے صاحب_ دیوان کر دیا
جاوید آگہی کی تھی منزل وہ کون سی
جس نے تری نجات کا سامان کر دیا
******************** |