نعت
ڈاکٹر اظہار احمد گلزار
نہ تکیہ ہے نمازوں پر ،نہ دعویٰ پارسائی کا
مگر اک جذبہ ہے دل میں محمدؐ تک رسائی کا
مرے عیبوں کو کملی میں چھپا لو یارسول اللہ ﷺ
کروں نہ روزِ محشر سامنا میں جگ ہسائی کا
قبیلہ سعد کی سب عورتیں حیران تھیں اس دن
نصیبہ جاگ اٹھا جب حلیمہؓ جیسی دائی کا
رضا جس میں نہ ہو شامل ترے محبوب کی یا رب !
مجھے نہ شوق دے دنیا میں تو ایسی کمائی کا
سدا عظمت کے گن گاؤں ،کروں صفتیں بیاں تیری
مرے آقا ! عطا ہو مجھ کو تحفہ خوش نوائی کا
تری نظرِ کرم اظہار ہر ہے پار ہے بیڑا
نشاں لگ جائے مجھ پر تیرے کوچے کی گدائی کا
*******************