* سب اُس کو پڑھ سکیں یہ ضروری نہ تھا م *
سب اُس کو پڑھ سکیں یہ ضروری نہ تھا مگر
تھا کون جسم جس کی اداؤں میں ہاں نہ تھا
ہر زاویے سے بول چکے تھے مرے بزرگ
باقی مرے لیے کوئی طرزِ بیاں نہ تھا
ان خواہشوں کی چھاؤں میں گزری تمام عمر
جن خواہشوں کے سر پہ کوئی سائباں نہ تھا
**** |