donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Fariyad Azer
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صبح ہوتی ہے تو دفتر میں بدل جاتا ہے *
صبح ہوتی ہے تو دفتر میں بدل جاتا ہے
یہ مکاں رات کو پھر گھر میں بدل جاتا ہے

اب تو ہر شہر ہے اک شہرِ طلسمی کہ جہاں
جو بھی جاتا ہے وہ پتھرمیں بدل جاتا ہے

ایک لمحہ بھی ٹھہرتا نہیں لمحہ کوئی
پیش منظر پسِ منظر میں بدل جاتا ہے

نقش ابھرتا ہے امیدوں کا فلک پر کوئی
اور پھر دھند کی چادر میں بدل جاتا ہے

بند ہو جاتا ہے کوزے میں کبھی دریا بھی
اور کبھی قطرہ سمندر میں بدل جاتا ہے

اپنے مفہوم پہ پڑتی نظر جب اس کی
لفظ اچانک بتِ ششدر میں بدل جاتا ہے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 425