* اب مناظر جنگلوں کے بھی ڈسیلے ہوگئ® *
اب مناظر جنگلوں کے بھی ڈسیلے ہوگئے
مبتلا جدت پرستی میں قبیلے ہوگئے
ہاتھ ملتی رہ گئیں سب خوب سیرت لڑکیاں
خوبصورت لڑکیوں کے ہاتھ پیلے ہوگئے
خواب کی راہوں میں حائل تھیں ہوا کی سرحدیں
راستے لیکن خلاؤں کے وسیلے ہوگئے
یہ قیامت کی علامت ہے یا کوئی انقلاب
سبز پیڑوں کے ہرے پتے بھی نیلے ہوگئے
جانے اس کے جسم میں کن موسموں کا زہر تھا
جس کو چھوتے ہی ہوا کے ہاتھ نیلے ہوگئے
ورنہ وہ تو میرے دامن سے لپٹ جانے کو تھا
وہ تو کہئے کچھ نئے حالات‘ حیلے ہوگئے
**** |