آنکھیں
ھم سے جب ملیں آنکھیں
ان کی جھک گئ آنکھیں
موت بھی پریشاں ھو
ایسی مہ جبیں آنکھیں
لفظ جو زباں پر تھے
ان سے کہہ گئ آنکھیں
زیست صحرا ھو اگر
اس نے پھیر لی آنکھیں
مر گئے مگر ان کو
دیکھتی رہیں آنکھیں
کچھ سواے گل ان کو
دیکھتی نہیں آنکھیں
بخشالوی
--
Warm regards,
Gul Bakhshalvi
Chief Editor Kharian Gazette
Cell: +92 302 589 2786