donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Iftekhar Raghib
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کس قدر سنسان ہو کر رہ گئے *
کس قدر سنسان ہو کر رہ گئے
ہجر میں ویران ہو کر رہ گئے

رہ گئے فرقت میں بھی زندہ مگر
مثلِ آتش دان ہو کر رہ گئے

جب سے خیمہ زن ہوئے پردیس میں
گھر پہ بھی مہمان ہو کر رہ گئے

بے حسی جب حد سے آگے بڑھ گئی
سب کے سب بے جان ہو کر رہ گئے

مل گیا ایماں وراثت میں ہمیں
صاحبِ ایمان ہو کر رہ گئے

آپ نے جب سے نگاہیں پھیر لیں
بے سر و سامان ہو کر رہ گئے

راست گوئی کے ہوئے تھے مرتکب
زینتِ زندان ہو کر رہ گئے

حد سے جب راغبؔ بڑھی پیچیدگی
ہم بڑے آسان ہو کر رہ گئے
*************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 378