* شور کرتا ہے بہت بچہ یہ طرزِ میرؔ کا *
مزاحیہ تضمینی غزل
﴿مرزا غالبؔ کی غزل کے مصرعوں پر﴾
شور کرتا ہے بہت بچہ یہ طرزِ میرؔ کا
’’نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا ‘‘
سوکھ کر لکڑی نہ ہوں کیوں ماہرِ ماحولیات
’’کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا‘‘
کاروباری شاعروں کو جاگ کر سنتے ہوئے
’’صبح کرنا شام کا لانا ہے جوئے شیر کا‘‘
مار ڈالے گی حیا داری کو یہ عریانیت
’’سینۂ شمشیر سے باہر ہے دم شمشیر کا‘‘
بے تکی باتوں پر اپنی کیوں نہ اتراؤں جناب
’’مدعا عنقا ہے اپنے عالمِ تقریر کا‘‘
گھر جمائی بننے سے پہلے نہ تھی راغبؔ خبر
’’موئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا‘‘
افتخار راغبؔ
پوسٹ بکس: ۱۱۶۷۱ ، دوحہ۔قطر
***** |