donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Iftekhar Raghib
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اُس نے الفت کی یوں لگائی آگ *

اُس نے الفت کی یوں لگائی آگ
لگ گئی دل میں کیمیائی آگ

بچ کے رہنے میں ہی بھلائی ہے
آگ اپنی ہو یا پرائی آگ

تیز بارش، ہَوا، ٹھِٹھرتے دل
کچّی لکڑی، دِیا سلائی، آگ

ہو تخیّل میں اِک عصا روشن
دے کہیں دُور جب دکھائی آگ

دوڑ پڑتا ہوں آگ کے پیچھے
کر دے شاید کے رہ نمائی آگ

جل گیا سب، کہیں دھواں نہ ہُوا
اُس نے کچھ اِس طرح لگائی آگ

کر گئی راکھ ایک لمحے میں
عمر بھر کی مِری کمائی آگ
اُٹھتا رہتا ہے یہ دھواں ہر سُو
کرتی رہتی ہے خود نمائی آگ

میں بھی پانی سے توڑ دوں رشتہ
چھوڑ دے تُو بھی کج ادائی آگ

اِک قیامت سے کم نہیں راغبؔ
دل میں اب تک وہ ابتدائی آگ

افتخار راغبؔ
دوحہ ، قطر

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 284