donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Iftekhar Raghib
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* درونِ چشم ہے روشن کوئی جھلک اُس کی *

درونِ چشم ہے روشن کوئی جھلک اُس کی

کہ محوِ رقص نگاہوں میں ہے چمک اُس کی

یہ بات آئی سمجھ میں نہ آج تک اُس کی

غزل درخت سے آتی ہے کیوں مہک اُس کی

وہ عطر بیز رہے شاخِ یاسمن کی طرح

لبھائے دل کو ہمیشہ چمک دمک اُس کی

 جو درد تیری محبت کا دل میں اٹھتا ہے

میں چاہتا ہوں کہ ہردم رہے کسک اُس کی

یہی ہے سچ کہ نہ چھوڑے گی میرا ساتھ کبھی

یہ آرزو کہ نظر آئے اک جھلک اُس کی

مِرے خلاف جو سازش رچی تھی یاروں نے

ہے شکر لگ گئی اغیار کو بھنک اُس کی

ذرا سی بات ہو جب باعثِ حسد راغبؔ

سناؤں کس کو میں باتیں لہک لہک اُس کی

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸


 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 283