donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Iftekhar Raghib
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* توڑا ستم رَوِش سے بہت اُس نے ہٹ کے آ&# *

توڑا ستم رَوِش سے بہت اُس نے ہٹ کے آج
دل نے مقابلہ بھی کیا خوب ڈٹ کے آج

آن￿سو بہت بہے مگر آنکھیں چمک اُٹھیں
ماضی کو اپنے دیکھا جو ہم نے پلٹ کے آج

اپنی مثال آپ تھی جو قوم زور میں
کم زور کتنی ہو گئی ٹکڑوں میں بٹ کے آج

دیتے تھے کل فریب جو اوروں کو بے دریغ
خدشات جانے کیوں ہیں انھیں چھل کپٹ کے آج

ممکن نہیں مصافحہ پر ہیں تو روبرو
اِک آئینے میں آگئی دنیا سمٹ کے آج

شیریں لبوں تک آپ کے آئے نہ جو کبھی
بہلا رہا ہوں دل انھیں لفظوں کو رٹ کے آج

شاید کبھی دُکھایا ہے میں نے بڑوں کا دل
یوں ہی نہیں جواب ملا ہے پلٹ کے آج

چھوڑا اُسے کہیں کا نہ کبر و غرور نے
پھرتا ہے کیسا گردِ ملامت میں اَٹ کے آج

راغبؔؔ تڑپتے دل کو ملا کس قدر سکون
برسوں کے بعد رویا جو خود سے لپٹ کے آج


      ُ  ستمبر ۲۰۱۲ئ؁  غیر طرحی  

********************   
 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 249