کچھ ایسا ہوتا ہے
ایک چمکتا ہوا شہر………!
ویران ………! تعجب ہے……!
اتنی خوفناک راتیں………!
سنسان……! تعجب ہے ……!
کون ہے وہ جو شہروں کو چمکاتا ہے اک طرف!
کون ہے وہ جو خوفناک راتیں بناتا ہے اک طرف!
وہ عاقل……!
وہ بالغ…!
وہ دانش …!
نہیں ……! نہیں……! نہیں……!
تو پھر شہروں کا نظارہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟
وہ جاہل……!
وہ نابالغ……!!
وہ بیوقوف……!!
نہیں ……! نہیں……! نہیں……!
وہ پاگل…… وہ مہذب…… وہ بہادر……؟
نہیں ……! نہیں……! نہیں……تو پھر……؟
وہ اقتدار کے نشے میں چور ہوتا ہے
ہرعقل اور سمجھ کی باتوں سے دور ہوتا ہے
اسی لیے شہر کا نظارہ کچھ ایسا ہوتا ہے …!
کچھ ایسا ہوتا ہے……! ……کچھ ایسا ہوتا ہے…! کچھ ایسا ہوتا ہے…!
احــمــد جـــاویــد (شیب پور، ہوڑہ
موبائل:9831516136
Email: ahmedjawed15@gmail.com