donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mahtab Qadr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اس نے پیچھے بہت برائی کی *

اس نے پیچھے بہت برائی کی
 اب تو صورت نہیں صفائی کی
 
میرے کاندھوں پہ اس نے پاوں رکھے
جس کو خواہش تھی خود نمائی کی
 
اس کے چہرے کو جب کتاب لکھا
اس نے بھی رسم ِ رونمائی کی
 
میری آمد پہ روپڑا وہ شخص
اور تقسیم پھر مٹھائی کی
 
کیارگوں میں کسی کی خون نہیں
کس کو حاجت ہے روشنائی کی
 
جس نے ظلمت کا سینہ چھیر دیا
ہے فراست دیا سلائی کی
 
میں نے بھی ہاتھ اپنا کھینچ لیا
اس نے بھی زور آزمائی کی
 
خود گرفتاریاں بھی دیتے ہو
اور تمنا بھی ہے رہائی کی
 
میں نے پھولوں سے داد مانگی تھی
خارزاروں نے پابجائی کی
 
آپ اوروں پہ مت ہنسو مہتاب
یہ بھی صورت ہے جگ ہنسائی کی


مہتاب قدر
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 437