غزل
ڈاکٹر منصور خوشغز
أ
وفا کے شہر کا منظر ہے بدلا
مزاج یار بھی یکسر ہے بدلا
امیرِ شہر کی کیا پوچھتے ہیں
جنابِ عالی کا تیور ہے بدلا
تقاضہ وقت ہی کا ایسا ہے کچھ
کہ انداز بیاں، منبر ہے بدلا
حیا و شرم ، عشوے اور غمزے
حسینوں کا بھی اب لشکر ہے بدلا
کچھ ایسی اب زمانے کی روش ہے
کہ اندر جو بھی ہو ں باہر ہے بدلا
سمجھتے ہیں اسے اہلِ جنوں بھی
کہ اب ہر ہاتھ کا پتھر ہے بدلا
کسی سے اس نے کچھ ایسا کہا ہے
’’تعجب ہے مرا خوشترؔ ہے بدلا ؟‘‘
ٍ
ٍDr.Mansoor khushter
Editor Darbhanga times
Shaukat Ali House Purani Munsafi Darbhanga bihar
09234772764
********************