donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mansoor Khushtar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آیا نہیں چمن میں بہاروں کا قافلہ *

 

 

آیا نہیں چمن میں بہاروں کا قافلہ
مدت سے منتظر ہے نگاہوں کا قافلہ

ہے فرشِ آسما ں پہ صدارت جو چاندکی
پاتاہے فیضِ نور ستاروں کا قافلہ

جولوگ اپنے یارسے ہیں دور رہ گئے
ان کو بہت ستاتا ہے یادوں کا قافلہ

مشکل سے لوگ کرتے ہیں برداشت یہ عذاب
تعبیر سے ہو دور جو خوابوں کا قافلہ

مغرور ہو بھی جاتے ہیں اس کے اثر سے لوگ
کھوتا ہے اعتدال خطابوں کا قافلہ

قدرت کے ہر عمل میں ہے پوشیدہ مصلحت
ہے گل کی پاسبانی کو خاروں کا قافلہ

اچھے بُرے کا فرق بھی خوشترؔ ہے مٹ گیا
ہے آگہی سے دور کتابوں کا قافلہ

  **************** 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 317