اپنی محفل میں اگر مجھکو نہیں پاؤ گے
ایسے حالات میں تم اور بھی گھبراؤ گے
شوق سے جو روستم مجھ پہ کر وتم لیکن
اپنی نادانی پہ خود آپ ہی پچھتاؤگے
ناز و انداز کی قیمت ہے تیرے، میرے سبب
کس کی محفل میں بھلااور غضب ڈھاؤگے
کوئی ہوگا نہیںاس جنسِ وفا کا طالب
کون ہے میرے سوا جس کو یہ دکھلاؤگے
کاٹ لو میری زباں ،کیسے وفا دار کہوں
ہاتھ میں بالے ،کٹرے پاؤں میں پہناؤگے
تیرا حافظ ہے خدا بزم سے جانے والے
در کھلا ہے دل چاہے تو آجاؤگے
سخت دن اپنے اس امید پہ گز رے خوشتر ؔ
آؤ گے ،آؤ گے ،اب آؤ گے اب آؤ گے
*******************