غزل
ڈاکٹر منصور خوشتر
میرا قصہ آپ نہیں سن پائیں گے
ایسا ہو تو محفل سے اٹھ جائیں گے
بڑھ جائے گی دل میں وفا کچھ دشمن کی
اس کے سوا وہ اور ستم کیا ڈھا ئیں گے
کام محبت سے بڑھ کر کچھ اور بھی ہیں
جن کو پورا کر کے ہم دکھلائیں گے
اس میں بھی اک سازش ہوگی دشمن کی
آپ ہمارے گھر آخر کیوں آئیں گے
خوش رہئے ،میں شہر وفاسے جاتا ہوں
اپنے کئے پر آپ مگر شرما ئیں گے
کبتک آخرآپ کا بھی یہ رنگِ جمال
ہم جو نہیں تو آپ کہاں پھر جائیں گے
اتنا تیکھا لہجہ خوشترؔ کس کے لئے
نام بھی ایسے شوخ کا کیا بتلا ئیں گے
*****************************
أ